Wednesday 1 February 2017

URDU POETRY


اسلام و علیکم


دوستو آپ کی خدمت میں ایک چھوٹی سی کوشش  پیش خدمت ہے۔ میں کوئی شاعر نہیں ہوں اس لیے شاعری کے اصول و ضوابط سے نا آشنا ہوں۔ اگر کسی شاعر کی زمین سے مماثلت رکھتی ہو تو معذرت چاہتا ہوں۔
قارئین اپنی آراہ سے آگاہ فرمائیں
شکریہ


اُس شخص کے دل کو کیا ہُوا اپنے دل سے کیوں نپیں پوچھتے
اُجڑا کیسے خوشیوں کا چمن ان موُسموں سے کیوں نہیں پوچھتے


گر کوئی آیا بھی زندگی میں تیرے رنگ ڈھنگ لے کرکبھی
کیا ہوگا وہ تیرے جیسا میری نظروں سے کیوں نپیں پوچھتے


جب کبھی خلوت میں تیرے دُکھ سے رویا ہوں میں
تو جذب کیے ہیں اشک کس نے اپنے دامن سے کیوں نپیں پوچھتے


نہ کوئی گُل ہے نہ کوئی گلشن بس یادوں کا دہکتا اک صحرا
اس سحرا میں یونہی پھرنا میرے محسن سے کیوں نپیں پوچھتے


ہر سانس لگے عذاب جنھیں نہ مُیسر موت کی میٹھی نیند
ایسی  سزاوں کا حال کسی دیوانے سے کیوں نپیں پوچھتے


شاید کمی تھی اشکوں میں اپنے یا پھر دل کی صداقت میں
کیوں بےاثر رہی اک دُعا عُمر اُس رب سے کیوں نپیں پوچھتے


محمد ندیم عُمر



No comments:

Post a Comment

Thank You